jcm-logo

زبور 19 – مخلوقات میں خدا کا جلال

زبور 19: ” آسمان خُدا کا جلال ظاہر کرتا ہے اور فضا اُس کی دستکاری دکھاتی ہے۔ دِن سے دِن بات کرتا ہے اور رات کو رات حکمت سکھاتی ہے۔ نہ بولنا ہے نہ کلام۔ نہ اُن کی آواز سنائی دیتی ہے۔ اُنکا سُر ساری زمین پر اور اُن کا کلام دُنیا کی اِنتہا تک پہنچا ہے۔ اُس نے آفتاب کے لئے اُن میں خیمہ لگایا ہے۔ جو دُلہے کی مانند اپنے خلوت خانہ سے نکلتا ہے اور پہلوان کی طرح اپنی دوڑ میں دوڑنے کو خوش ہے۔ وہ آسمان کی اِنتہا سے نکلتا ہے اور اُس کی گشت اُس کے کناروں تک ہوتی ہے اور اُس کی حرارت سے کوئی چیز بے بہر نہیں۔ خُداوند کی شریعت کامل ہے۔

وہ جان کو بحال کرتی ہے۔ خُداوند کی شہادت برحق ہے۔ وہ نادان کو دانش بخشتی ہے۔ خُداوند کے قوانین راست ہیں۔ وہ دِل کو فرحت پہنچاتے ہیں۔ خُداوند کا حکم بے عیب ہے۔ وہ آنکھوں کو روشن کرتا ہے۔ خُداوند کا خُوف پاک ہے۔ وہ ابد تک قائم رہتا ہے۔ خُداوند کے احکام برحق اور بالکل راست ہیں۔ وہ سونے سے بلکہ بہت کُندن سے زیادہ پسندیدہ ہیں۔ وہ شہد سے بلکہ چھّتے کے ٹپکوں سے بھی شیرین ہیں۔

نیز اُن سے تیرے بندے کو آگاہی ملتی ہے۔ اُن کو ماننے کا اجر بڑا ہے۔ کون اپنی بھول چُوک کو جان سکتا ہے؟ تُو مجھے پوشیدہ عیبوں سے پاک کر۔ تُو اپنے بندے کو بے باکی کے گناہوں سے بھی باز رکھ۔ وہ مجھ پر غالب نہ آئیں تو مَیں کامل ہونگا۔ اور بڑے گناہ سے بچا رہونگا۔ میرے مُنہ کا کلام اور میرے دِل کا خیال تیرے حضُور مقبول ٹھہرے۔ اَے خُداوند! اَے میرے چٹان اور میرے فدیہ دینے والے!”۔ آمین!