jcm-logo

زبور 29 – طوفان میں خداوند کی آواز

زبور 29: ” اَے فرشتگان خُداوند کی۔ خُداوند ہی کی تمجید و تعظیم کرو۔ خُداوند کی ایسی تمجید کرو جو اُس کے نام کے شایاں ہے۔ پاک آرایش کے ساتھ خُداوند کو سجدہ کرو۔ خُداوند کی آواز بادلوں پر ہے۔ خُدائے ذوالجلال گرجتا ہے۔ خُداوند دلدار بادلوں پر ہے۔ خُداوند کی آواز میں قدرت ہے۔ خُداوند کی آواز میں جلال ہے۔ خُداوند کی آواز دیوداروں کو توڑ ڈالتی ہے۔ بلکہ خُداوند لُبنان کے دیوداروں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیتا ہے۔ وہ اُن کو بچھڑے کی مانند۔ لُبنان اور سریُون کو جنگلی بچھڑے کی مانند کُداتا ہے۔ خُداوند کی آواز آگ کے شعلوں کو چیرتی ہے۔

خُداوند کی آواز بیابان کو ہلا دیتی ہے۔ خُداوند قادِس کے بیابان کو ہلا ڈالتا ہے۔ خُداوند کی آواز سے ہرنیوں کے حمل گِر جاتے ہیں۔ اور وہ جنگلوں کے بے برگ کر دیتی ہے۔ اُس کی ہیکل میں ہر ایک جلال ہی جلال پُکارتا ہے۔ خُداوند طوفان کے وقت تخت نشین تھا۔ بلکہ خُداوند ہمیشہ تک تخت نشین ہے۔ خُداوند اپنی اُمت کو زور بخشیگا۔ خُداوند اپنی اُمت کو سلامتی کی برکت دیگا”۔ آمین!