jcm-logo

زبور 27 – حمد و ستائش کی دُعا

زبور 27: ” خُداوند میری روشنی اور میری نجات ہے۔ مجھے کس کی دہشت؟ خُداوند میری زندگی کا پُشتہ ہے۔ مجھے کس کی ہیبت؟ جب شریر یعنی میرے مخالف اور میرے دُشمن میرا گوشت کھانے کو مجھ پر چڑھ آئے تو وہ ٹھوکر کھا کر گِر پڑے۔ خواہ میرے خلاف لشکر خیمہ زن ہو میرا دِل نہیں ڈریگا۔ خواہ میرے مُقابلہ میں جنگ برپا ہو تَو بھی مَیں خاطر جمع رہونگا۔ مَیں نے خُداوند سے ایک درخواست کی ہے۔ مَیں اِسی کا طالب رہونگا کہ مَیں عُمر بھر خُداوند کے گھر میں رہوں تاکہ خُداوند کے جمال کو دیکھُوں اور اُس کی ہیکل میں اِستفسار کیا کرُوں۔

کیونکہ مُصیبت کے دِن وہ مجھے اپنے شامیانہ میں پوشیدہ رکھے گا وہ مجھے اپنے خیمہ کے پردہ میں چھپا لیگا۔ وہ مجھے چٹان پر چڑھا دیگا۔ اب مَیں اپنے چاروں طرف کے دُشمنوں پر سرفراز کیا جاؤنگا۔ مَیں اُس کے خیمہ میں خُوشی کی قربانیاں گذرانونگا۔ میں گاؤنگا۔ مَیں خُداوند کی مدح سرائی کرُونگا۔ اَے خُداوند! میری آواز سُن۔ مَیں پُکارتا ہوں۔ مجھ پر رحم کر اور مجھے جواب دے۔ جب تُو نے فرمایا کہ میرے دیدار کے طالب ہو تو میرے دِل نے تجھ سے کہا۔ اَے خُداوند مَیں تیرے دیدار کا طالب رہونگا۔ مجھ سے رُو پوش نہ ہو۔

اپنے بندہ کو قہر سے نہ نکال۔ تُو میرا مددگار رہا ہے۔ نہ مجھے ترک کر نہ مجھے چھوڑا اَے میرے نجات دینے والے خُدا۔ جب میرا باپ اور میری ماں مجھے چھوڑ دیں۔ تو خُداوند مجھے سنبھال لیگا۔ اَے خُداوند مجھے اپنی راہ بتا اور میرے دُشمنوں کے سبب سے مجھے ہموار راستہ پر چلا۔ مجھے میرے مخالفوں کی مرضی پر نہ چھوڑ کیونکہ جھُوٹے گواہ اور بے رحمی سے پھُنکارنے والے میرے خلاف اُٹھے ہیں۔ اگر مُجھے یقین نہ ہوتا کہ زندوں کی زمین میں خُداوند کے احسان کو دیکھونگا تو مجھے غش آجاتا۔ خُداوند کی آس رکھ۔ مضُبوط ہو اور تیرا دِل قوی ہو۔ ہاں خُداوند ہی کی آس رکھ”۔ آمین!