jcm-logo

مسیحیت میں دُعا کی اہمیت

مسیحیت میں دُعا کی اہمیت - خُدا کے آگے اپنی مُصیبتیں اور کمزوریاں بیان کرنا - محنت کرنا

مسیح میں سب بہن بھائیوں کو میرا سلام!

آج کا ہمارا موضوع مسیحیت میں دُعا کی اہمیت ہے۔ آج کے دور میں خُدا اور ہمارے درمیان صرف دُعا ہی ایک رابتے کا ذریہ ہے۔ خُدا سے ہمیشہ دُعا مانگنا ہر اُس مصیبت اور آفت سے نجات دلاتی ہے جو آ چکی ہے یا آنے والی ہے۔ ہماری ہر دُعا ہمارا زندہ خُدا ضرور سنتا ہے اور پوری کرتا ہے۔ اگر کوئی دُعا پوری نہ ہو تو خُدا اُس کا اجر ہمیں دے دیتا ہے۔

دُعا ایک ایسا خوبصورت عمل ہے جس کے ذریعے ہم اپنی ہر پریشانی خُدا کو بتاتے ہیں اور اُس سے مانگتے ہیں۔ جس طرح ایک بچہ اپنے باپ سے رو رو کر مانگتا ہے اور وہ چیز اُس کو مل جاتی ہے بشرط یہ کہ وہ چیز اُس بچے کے لئے نقصاندہ نہ ہو۔

دُعا ایک دستق ہے اور مسلسل دستق سے کوئی بھی در کھل سکتا ہے۔ مگر اخلاص اُس کی ایک شرط ہے۔ دُعا خُدا اور ہمارے درمیان بہت ہی خوبصورت رابتہ اور رشتہ ہے۔ جب ہم دُعا کرتے ہیں تو ہمارے جسم میں ایک عجیب سی قوت آ جاتی ہے۔ ہمارے دِل کو سکون ملتا ہے۔ یہ چیز شروع سے لے کر آخر قیامت تک یوں ہی چلتی رہے گی۔ زندگی میں ہم دُعا نہ کریں اور صرف محنت ہی کرتے رہیں تو یہ ہمارا تقبر ہوگا۔ اور اگر ہم محنت نہ کریں اور صرف دُعا ہی کرتے رہیں تو وہ ہماری حماقت ہے۔ کیونکہ زندگی کے سفر میں کبھی کبھی بہت ذیادہ محنت اور ڈگریاں ہار جاتی ہیں۔ لیکن صرف دُعا جیتتی ہے۔

دُعا میں آپ اپنے خُدا کے آگے اپنی مُصیبتیں اور کمزوریاں بیان کریں۔ وہ اِنہیں تمہاری قوت بنا دے گا۔ آنسو وہ خاموش دُعا ہے جو صرف خُدا سن سکتا ہے اور خُدا دیکھ سکتا ہے۔ لوگوں کو دُعا کے لئے کہنے سے ذیادہ بہتر ہے کہ ایسے عمل کرو کہ لوگوں کے دل سے آپ کے لئے دُعا نکلے۔ آپ خود بھی دوسروں کے لئے دُعا کیا کریں۔ کیونکہ کیا پتا کہ کس کی قسمت ہماری دُعا سے بدل جائے۔ دُعا کے بعد دل کو سکون ملنا ہماری دُعا کی قبولت کی علامت ہے۔ مظلوم کی دُعا، مسافر کی دُعا اور والد کی اپنی اولاد کے حق میں کی گئی دُعا کبھی رد نہیں ہوتی۔

جب دُنیا میں کچھ نہیں رہے گا اور سب کچھ ختم ہو جائے گا تو اُس وقت دُعا ہمارے کام آئے گی۔ آئیے سب مسیحی بہن بھائی مل کر میرے ساتھ دُعا کریں۔

” قدوس قدوس قدوس قادرِمطلق خُدا! جو تھا، ہے اور جو آنے والا ہے۔ اُس کی تمجید، عزت اور شکرگزاری ہمیشہ ہم کریں گے۔ جو تخت پر بیٹھا ہے اور ابدالآباد زندہ رہے گا۔ اور اُس کو سجدہ کریں گے جو ابدالآباد رہے گا۔ اَے ہمارے خُدا تُو ہی تمجید اور عزت کے لائق ہے۔ کیونکہ تُو ہی نے سب چیزیں پیدا کیں، جو تیری ہی مرضی سے تھیں اور پیدا ہوئیں۔ اَے خُدا! قل آلمگیر مسیحی کلیسیا پر اپنی برکات، رحمتیں، فضل، شفقت اور ترس فرما۔ اُنہیں عمر کی درازی، تندرستی اور کلام پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرما "۔ آمین!