jcm-logo

میری بہن نے مجھے چھوڈ دیا لیکن یسوع نے مجھے گلے لگایا – ایک سابق مسلمان کی گواہی

کیا ہوتا ہے جب ایک مسلمان اسلام کو چھوڑ کر مسیحیت میں داخل ہوتا ہے کیونکہ اس کا تعارف مسیح کے سچ اور اس کی روشنی سے ہوتا ہے؟ کس طرح کے مسائل اور مشکلات سے اس اسلام کے مرتد شخص کو گزرنا پڑتا ہے؟ کیا یہ ایک آسان اور بنا مشکلات کا سفر ہوتا ہے یا یہ ایک کانٹوں سے بھری ڈگر ہے؟ اسلامی معاشرہ اور خود ان کا خاندان کس طرح ان سے برتاؤ کرتا ہے؟ کیا نتیجہ ہوتا ہے اللہ اور محمدؐ کو چھوڑ کر یسوع کو اپنے نجات دہندہ کے طور پر منتخب کرنے کا؟ کیا تعلقات کو کھونے کا خوف، معاشرے کی طرف سے خارج ہونے اور خاندان کی طرف سے چھوڑے جانے کا ڈر ہمیں مسیح کو عوامی طور پر قبول کرنے سے روک سکتا ہے؟ کیا ہمیں خداوند یسوع کو صرف اس وجہ دھوکہ دے دینا چاہئے کہ ہمیں دنیاوی تعلقات، عارضی عیش و آرام اور جسمانی حفاظت کے بارے میں زیادہ فکر ہے؟

یاد رکھیں کہ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کون ہمارے ساتھ رہتا ہے اور کون ہمیں چھوڑ کر چلا جاتا ہے، جو حقیقت میں اہم ہے وہ یہ کہ یسوع مسیح ہمارے ساتھ رہتا ہے. یہ زندگی عارضی اور چھوٹی ہے. بالآخر ہم سب کو ابدی زندگی کا حصہ بننے کے لئے قیامت کے دن سے ہو کر گزرنا ہوگا جہاں زمین پر ہمارے اعمال کی بنیاد پر ہماری قسمت کا فیصلہ لیا جائے گا. اس دن آپ کے پاس علم کے فقدان کا بہانہ نہیں ہو گا کیونکہ مختلف ذرائع کے ذریعے آپ کو بار بار یہ مطلع کیا جا رہا ہے کہ صرف یسوع مسیح ہی خدا اور نجات کا ذریعہ ہے. اور اگر آپ اب بھی اسے نظرانداز کریں گے تو قیامت کے دن آپ کے پاس پچھتاوے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا. خدا یسوع آپ سے محبت کرتے ہیں. دیر ہے تو صرف آپ کے ہاتھ بڑھانے کی اور دیکھئے گا کہ کس طرح وہ آپ کو ہمیشہ کے لئے بغیر شرط گلے لگائے گا. آمین!

ڈیوڈ روتھفس